ہم اپنی روز مرہ کی زندگی میں کسی نہ کسی وجہ سے پریشان رہتے ہیں، اور پریشانیاں بڑھتے بڑھتے ہماری مستقل عادت بن جاتی ہیں۔
ہمیں پتہ ہی نہیں چلتا کہ کب ہماری پریشانی ایک مستقل نفسیاتی دباؤ کی صورت اختیار کر گئی ہے۔
جانیے اس نفسیاتی دباؤ سے ہماری روز مرہ کی زندگی پر کیا اثر پڑتا ہے؟
اور
اس سے نکلنے کے لیے کیا تدابیر اختیار کریں؟