اس میں کوئی شک نہیں کہ موسم گرما کی چھٹیوں کا مطلب کاہلی، سستی، سارا دن سونا اور بغیر کسی فائدے کے الیکٹرانک آلات میں وقت ضائع کرنا نہیں ہے۔ اگر ایسا ہے تو ہماری زندگی کے ان گنت گھنٹے یا ہمارے بچوں کی زندگی کے ان گنت گھنٹے، بغیر کچھ حاصل کیے ضائع ہو چکے ہیں، اور یہ وقت ضائع کرنا گناہ بھی ہے۔ اس پر مزید یہ بھی کہ الیکٹرانک آلات کچھ غیر مباح چیزیں دکھاتے ہیں۔
اینڈی حجازی اپنی تحقیق کی روشنی میں کہتی ہیں کہ آرام اور معمولات سے کنارہ کشی کا مطلب اللہ تعالیٰ کی نافرمانی یا اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں سے غفلت نہیں ہے، اور نہ ہی اس کا مطلب بغیر کام یا کچھ حاصل کیے بیٹھنا ہے۔ اس کے برعکس، حقیقی خوشی اس وقت محسوس ہوتی ہے جب انسان کسی کام کو انجام دیتا ہے۔
موسم گرما کی چھٹیوں میں سفر کی منصوبہ بندی:
مثال کے طور پر اگر آپ موسم گرما کی تعطیلات میں اپنے بچوں کے ساتھ کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو یہ یاد رکھنا مفید ہے کہ آپ مسلمان ہیں اور اپنے اعمال اور طرز عمل میں ایک مسلمان کے اخلاق کی نمائندگی کرتے ہیں اور اسلام کی شبیہ کی عکاسی کرتے ہیں، چاہے آپ اس کا ارادہ کریں یا نہ کریں۔
لہٰذا آپ کو ان روّیوں کو مدنظر رکھنا چاہئے، کیونکہ لازمی طور پر ایسے لوگ موجود ہیں، جو اس ملک کے لوگوں یا وہاں کے زائرین میں سے آپ سے ملتے ہیں اور آپ کے طرز عمل کو دیکھتے ہیں، اور ایسا ہو سکتا ہے کہ آپ کا ایک خوبصورت عمل یا اچھا حسن سلوک ملنے والے کو حق کی راہ پر گامزن کرے یا خدا نہ کرے اس کے برعکس بھی ہو سکتا ہے۔
جب ہم سفر کرنے کا پلان کرتے ہیں تو ہمیں ان جگہوں کا انتخاب کرنا ہو گا، جہاں گناہ کم ہوتے ہیں، تاکہ اللہ تعالیٰ کے غیض و غضب سے بچیں۔ ہم بچوں کو عوامی بازاروں میں لے جا سکتے ہیں جو اس ملک اور اس کے عوام اور ان کے کردار کی خوبصورت تصویر پیش کرتے ہیں، یا ایسا بھی کر سکتے ہیں کہ عجائب گھروں، یادگاروں یا نمائشوں کا دورہ کریں، یہ خوبصورت اور بھرپور تجربات ہیں۔
سب سے بہتر یہ ہے کہ اس ملک کے باغات اور اس کے قدرتی مقامات کی زیارت کریں جو اس میں قدرت کی خوبصورتی اور اس کی آب و ہوا کی خوبصورتی کی عکاسی کرتے ہیں، خاص طور پر موسم گرما میں۔
موسم گرما کی تعطیلات کی منصوبہ بندی میں بچوں کو زیادہ سے زیادہ ہدایت دینا شامل ہے کہ وہ اپنی توانائیوں، صلاحیتوں اور طاقتوں کو بغیر کسی جبر یا زبردستی کے بروئے کار لائیں۔ جیسا کہ ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ کچھ والدین، خاص طور پر محدود آمدنی والے، اپنے بیٹوں کو موسم گرما میں کام کرنے پر مجبور کرتے ہیں، تاکہ وہ اپنی یا اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لئے پیسہ کما سکیں۔
ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ بیٹے کے ساتھ بیٹھ کر اسے اس پیشے کے فوائد اور اس سے وہ کیا سیکھے گا اور اس سے اپنی زندگی اور مستقبل کے لئے کیا فائدہ ہوگا، کے بارے میں بتائیں۔ پیشہ اس کی خواہش کے مطابق اور اس کے رجحانات کے مطابق ہونے کی ضرورت ہے، اور کام چار گھنٹے سے زیادہ نہ ہو، کیونکہ وہ بچہ ہی سمجھا جائے گا چاہے وہ بلوغت تک پہنچ بھی جائے، اور پھر یہ بھی اسے اپنی چھٹیوں میں کچھ دیکھ بھال اور آرام کی ضرورت ہے۔
والدین کے لیے یہ اچھا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر تحریری پروگرام تیار کرنے میں ان کی مدد کریں کہ وہ ان تعطیلات میں کیا حاصل کریں گے۔
ایک باپ جو اپنے بچوں کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ، دن بہ دن منصوبہ بندی کرتا ہے، اور ان کی شخصیت کی نشوونما میں دیکھ بھال کرتا ہے، ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، ان کی بہتری کیلئے کوشش کرتا ہے، اس باپ میں اور ایک بے توجہ باپ کے درمیان کافی فرق ہے، جو اپنے تربیتی فرائض کے بارے میں سست ہے اور اپنے بچوں کو کھانا، رہائش اور کپڑے فراہم کرنے کے لئے پیسے لانے کے بارے میں سب سے زیادہ فکر مند ہے اور سمجھتا ہے کہ یہ سب بچوں کی زندگی میں سب سے اہم ہے۔

موسم گرما کی تعطیلات کے دوران سرگرمیوں کے لئے تجویز کردہ گائیڈ:
موسم گرما کی تعطیلات سے فائدہ اٹھانے کے لئے بچوں کے ساتھ ایک مفید اور خوبصورت پروگرام کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے، کچھ تجاویز درجہ ذیل ہیں:
قرآن مجید کی بعض سورتوں یا پاروں کو حفظ کرنا، اور والدین اپنے بچوں کی ترویج اور حوصلہ افزائی کے لئے مختلف طریقوں کا استعمال کرسکتے ہیں، جیسے انعامات اور مادی اور حسی مکافات جیسے تفریحی سفر اور دیگر چیزیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض احادیث کو یاد کرنا، جیسے امام نووی یا ریاض الصالحین کی چالیس احادیث کا ایک حصہ یاد کرنا۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ کس طرح مسلمان علماء بہت وقت اپنے دین کو سیکھنے اور مفید احادیث اور نظموں کو یاد کرنے میں صرف کرتے تھے۔
ایک مخصوص زبان سکھائیں جو بچہ سیکھنا چاہتا ہے، کسی لینگویج انسٹی ٹیوٹ میں جاکر، کچھ ٹیپس یا ویڈیوز سن کر، اور اس میں کہانیاں پڑھ کر۔ ایک بیٹے یا بیٹی کی سب سے خوبصورت کامیابیوں میں سے ایک مخصوص زبان سیکھنا یا کسی زبان میں خود کو مضبوط کرنا ہے۔
کچھ کتابیں یا کہانیاں اور رسالے پڑھنا، اور یہاں والدین کا کردار آتا ہے جو اپنے بچوں کی مدد کے لئے اس طرح کی چیزیں پڑھنے کے لیے فراہم کرتے ہیں تاکہ بچے کچھ حاصل کریں، جیسے پروگرام کے اندر ہر ہفتے ایک کہانی یا رسالے کی تکمیل کرنا اور ان رسالوں، کتابوں یا کہانیوں میں سے اپنی پسند کا انتخاب کرنے میں اس کی مدد کرنا۔
اعزاء اور رشتہ داروں کے دوروں کو پروگرام میں شامل کرنا، لہٰذا بچوں کو اپنی خالہ، چچی، خالو اور چچا کے ساتھ رشتہ داری کے تعلقات اور صلہ رحمی کرنے کی ترغیب دی جانی چاہئے۔
ملک کے اندر تفریحی سیاحتی سفر کرنا، خاص طور پر اگر ملک سے باہر سفر کرنا ممکن نہ ہو، تو والد کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ان مقامات یا شہروں کا وزٹ کرنے کی منصوبہ بندی کرے جہاں وہ اپنے ملک کے اندر جانا چاہتے ہیں، کیونکہ اس سے تجدید نفس و سوچ، یادداشت وفکر پر بہت بڑا اثر پڑتا ہے۔
اگر داخلہ دلوانا ممکن ہو، تو ورزش، چاہے گھر کے اندر ہو یا کسی مخصوص مرکز یا کلب میں، جیسے تیراکی، دوڑنا، ایتھلیٹکس، فٹبال یا نشانہ بازی۔
بچوں کے فائدے اور تفریح کے لئے موسم گرما میں کچھ سپانسرز کے ذریعہ منعقد ہونے والی نمائشوں یا تہواروں کا دورہ کریں۔
بڑے بچوں کو جو ہائی اسکول میں ہیں انہیں ایک خاص پیشہ سیکھنے یا لڑکیوں کے لئے نئے کھانے پکانے سیکھنے کا انتظام کریں، تاکہ وقت کو فائدہ کے لئے استعمال کیا جاسکے۔
اگر ممکن ہو تو زیادہ تر نمازوں میں بچوں کو مسجد میں لے جائیں تاکہ انہیں مسجد میں نماز پڑھنے اور وقت پر نماز ادا کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔
بچوں کو تبلیغی اجتماعات، وعظ ونصیحت کی مجالس، مذہبی سیمیناروں، یا بامقصد موسم گرما کے کلبوں میں شرکت کی ترغیب دیں۔
بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ کمیونٹی کی سطح پر خیراتی کاموں اور رضاکارانہ سرگرمیوں میں حصہ لیں جو دوسروں کو فائدہ پہنچائیں تاکہ انہیں نیکی کی محبت، اجتماعی شرکت اور باہمی تعاون جیسی صفات سے آراستہ کیا جاسکے۔
موسم گرما کی تعطیلات میں ان سرگرمیوں کے فوائد:
اگر خاندان موسم گرما کی تعطیلات کو سیکھنے، تربیت اور تفریح کے لئے استعمال کرنے کے لئے ایک اچھا منصوبہ نافذ کرتا ہے، تو اس کا نتیجہ مندرجہ ذیل ہو گا:
گھر سے باہر اپنے ساتھیوں کے ساتھ بچوں کا رابطہ کم ہو گا، اور پھر برے دوستوں کے ٹریپ میں پڑنے سے دور رہیں گے۔
خاندانی وابستگی کی بنیاد کو حاصل کرنا۔ خاندانی گرمجوشی اور والدین کی دیکھ بھال کے فریم ورک کے اندر مختلف اور منصوبہ بند پروگراموں کی موجودگی بچوں کو گھر سے زیادہ منسلک اور گھر کے تئیں زیادہ وفادار بناتی ہے۔
خالی وقت سے فائدہ اٹھائیں، نہیں تو یہ خالی وقت متعدد طریقوں کے تحت ایک بڑی زہر کی خوراک میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
مذہبی، اخلاقی اور تخلیقی تعلیم کے نمونوں کا ضروری ریچارج بچے کی خود اعتمادی کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے خالق کے ساتھ اس کے تعلقات کو مضبوط کرتا ہے، اور ایک مضبوط باڑ کی طرح رہتا ہے جو اسے ساتھ پڑھنے والے برے دوستوں سے بچاتا ہے جن سے ہم اسے الگ تھلگ نہیں کرسکتے ہیں۔
والدین کی طرف سے اچھی طرح سے استعمال شدہ چھٹی بچوں کے ساتھ والدین کی دوستی کے بندھن کو مضبوط کرتی ہے، کیونکہ یہ مشاغل (Hobbies) پر عمل کرتے ہوئے یا تفریحی مقابلوں کے انعقاد کے دوران ہر ایک کو ایک سانچے میں ڈال دیتی ہے۔
بچوں میں ثقافتی، کھیلوں یا رضاکارانہ تخلیقی صلاحیتوں کو نکھارنا، کیونکہ یہ چھٹی ٹیلنٹ کو ظاہر کرنے، تشخیص کرنے اور مدد کرنے کا ایک موقع ہے، کیونکہ یہ ممکن ہے کہ کوئی ٹیلنٹ یا مشغلہ، مثال کے طور پر، مستقبل میں اس کے مالک کی طرف سے مہارت حاصل کرنے والا ہنر بن جائے۔
بچوں کے تصورات کو بڑھانا اور انہیں فائدہ حاصل کرنے کی ترغیب دینا۔ یہ ایک ایسی عادت ہے جو ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہونے والے طرز عمل میں تبدیل ہوسکتی ہے، خاص طور پر اگر اساتذہ اقدار اور اخلاقیات کے ساتھ اس سے درست، بامقصد اور بھرپور انداز میں نمٹتے ہیں۔
موسم گرما کی تعطیلات بچوں کی اسلامی اقدار پر پرورش کرنے، قرآن مجید یا اس کی کچھ سورتوں کو حفظ کرنے، اور ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کا ایک بہترین موقع ہے جو ان کا مستقبل ہوسکتا ہے، اور ان چھٹیوں کو بچوں کی عمر کے مرحلے کے مطابق رہنمائی کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
موسم گرما کی تعطیلات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بچوں کے فائدے کے لیے کسی مفید چیز میں استعمال کرنا، وقت کی عمدہ تنظیم سازی کا مظہر ہے، جہاں بچے بری صحبت سے دور اور والدین کی جانب سے چھٹیوں کے انتظامات میں اپنے بچوں کے ساتھ شریک ہونا ایک پسندیدہ چیز ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ تربیتی کورسز لے کر نئی مہارتوں کو فروغ دینے یا کچھ نکات کو مضبوط بنانے کے لیے وقت مختص کیا جائے۔
ماخذ اور حوالہ جات:
چھٹیوں پر بچوں کا استحصال۔
موسم گرما کی تعطیلات اور جگر گوشے / بچے.
بچوں کی پرورش میں موسم گرما کی تعطیلات کی بہترین سرمایہ کاری.
ہمارے بچے موسم گرما کی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں؟
ہم موسم گرما کی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں؟
مترجم: بہاء الدین